Surkhiyan
  • Home
  • What’s In
  • National
  • Videos
  • Life and Style
  • Economy
  • Opinion
  • Technology
    • Mobile Reviews
  • Sports
  • Travel
  • اردو کالم
  • Satire
No Result
View All Result
No Result
View All Result
Surkhiyan
No Result
View All Result
Home National

صادق سنجرانی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد ناکام

چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک کے حق میں 50 ووٹ آئے جبکہ اس کی کامیابی کے لیے 53 ووٹ درکار تھے

Muhammad Amjad by Muhammad Amjad
August 1, 2019
in National, News
0 0
0
صادق سنجرانی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد ناکام

صادق سنجرانی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد ناکام

  • 13
  • 1
  •  
  •  
  • 0
  •  
  •  
  •  
  •  
    14
    Shares

ایوانِ بالا میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف حزبِ اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گئی۔ حکومتی ارکان نے اسے جمہوریت کی جیت اور خاندانی سیاست کا خاتمہ قرار دیا ہے جبکہ اپوزیشن نے نتائج کو دھاندلی پر مبنی اور وفاداری تبدیل کروانے کا عمل قرار دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سینیٹ کے اجلاس کا آغاز ہوا تو اس کی صدارت سینیٹر بیرسٹر سیف نے کی اور اپوزیشن کو چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت دی۔ اپوزیشن کی جانب سے قائد حزبِ اختلاف راجہ ظفر الحق نے تحریکِ عدم اعتماد پیش کی جس کی حمایت اپوزیشن کے 64 ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر کی۔ پریزائیڈنگ افسر بیرسٹر سیف نے ووٹنگ کا طریقہ کار بتایا اور ہدایت جاری کیں کہ بیلٹ پیپر پر مہر کے علاوہ کوئی نشان، موبائل فون وغیرہ سے بیلٹ پیپر کی تصویر کھینچنا منع ہے، ایسا کرنے والے کو گارڈز کے حوالے کیا جائے گا۔ مزید یہ کہ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے تک کسی بھی رکن کو ایوان سے باہر جانے کی اجازت نہ ہوگی۔ تاہم تاخیر سے آنے والے رکن کو ہال میں آنے کی اجازت ہوگی لیکن وہ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ہی ایوان سے باہر جا سکے گا۔ اس کے بعد تحریکِ عدم اعتماد پر خفیہ رائے شماری کے ذریعے ووٹنگ کی گئی۔ ووٹنگ میں 100 ارکان نے حصہ لیا، جماعت اسلامی کے دو سینیٹرز سراج الحق اور مشتاق احمد جبکہ مسلم لیگ نون کے چوہدری تنویر اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ جبکہ ووٹنگ میں کل 100 ارکان نے حصہ لیا۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر حافظ عبدالکریم نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔ ووٹنگ کے دوران چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا پہلا بیلٹ پیپر خراب ہونے کے باعث انھیں دوسرا بیلٹ پیپر دیا گیا۔ اسی طرح سنیٹر نجمہ حمید کے ووٹ ڈالنے کے دوران بھی اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب انھوں نے ووٹ ڈالنے میں معاونت کے لیے ساتھی رکن کو درخواست کی جسے پریزائڈنگ افسر نے رد کرتے ہوئے سینیٹ سٹاف کو ان کی معاونت کا کہا۔ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک کے حق میں 50 ووٹ آئے جبکہ اس کی کامیابی کے لیے 53 ووٹ درکار تھے اور یوں صادق سنجرانی چیئرمین کے عہدے پر برقرار رہے۔ صادق سنجرانی کے حق میں 45 ارکانِ سینیٹ نے ووٹ دیا جبکہ ایوان میں حکومتی ارکان کی تعداد 36 ہے۔ سینیٹ میں پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے خلاف حکومت کی جانب سے جمع کروائی گئی تحریکِ عدم اعتماد بھی ناکام رہی جس کی حمایت میں صرف 32 ووٹ آئے۔ سینٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے ووٹنگ کے بعد پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش میں بڑی سیاسی جماعتیں شامل تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام اپوزیشن جماعتوں سے سربراہان سے ملاقات کر کے انھیں سمجھانے کی کوشش کی کہ اُن کا عمل ادارے کے وقار اور جمہوریت کے خلاف ہے۔ ‘مولانا فضل الرحمان کے گھر جا کر ان سے بات کی مگر انہوں نے بات نہ مانی اور عوام کو پیغام دیا کہ حکومت ان سے مدد مانگنے آئی ہے۔ مولانا نے عدم اعتماد کی تحریک کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جبکہ باقی بڑی سیاسی جماعتیں اس تمام عمل میں استعمال ہوئی ہیں۔ ‘اپوزیشن نے یہ سب احتساب سے بچنے کے لیے کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کسی ایک کی نہیں بلکہ ادارے کی فتح ہے۔ ‘سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی کیونکہ ‘اگر حکومت نے خرید و فروخت کرنی ہوتی تو ووٹ بہت زیادہ ہوتے۔ پھر بھی ہمیں اپوزیشن سے کوئی گلہ نہیں۔ اپوزیشن کے جن ارکان نے صادق سنجرانی کو ووٹ دیا انھوں نے سینیٹ کے وقار کو بلند کیا۔ حکومتی سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے اراکین کی جانب سے ضمیر کے فیصلے کے مطابق صادق سنجرانی کو ووٹ ڈال کر خاندانی سیاست کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔ ووٹنگ سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اپنی کامیابی کے بارے میں پریقین دکھائی دیتے تھے تاہم نتیجہ ان کی امیدوں کے برعکس نکلا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف نے تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس کے اختتام پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج پھر گذشتہ برس ہوئے دھاندلی زدہ عام انتخابات کی تاریخ دہرائی گئی ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ’’اپوزیشن کے 14 ووٹ پیسے کی چمک دمک کی نذر ہو گئے ہیں اور اپوزیشن کے اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے کہ جنھوں نے اپنا ضمیر بیچا اور جمہوریت اور نظام کو کمزور کیا ان کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف فیصلہ لیا جائے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ہم پوری قوم کو بتائیں گے کن اراکین نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا۔ شہباز شریف کے مطابق اگلے ہفتے حزب اختلاف کی کل جماعتی کانفرنس ہو گی جس میں درپیش مسائل پر بات چیت کے بعد اگلا لائحہ عوام کے سامنے لایا جائے گا۔ قبل ازیں مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ڈرا دھمکا کر ووٹ توڑنے کو شرمناک فعل قرار دیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد دوبارہ لانی چاہیے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کٹھ پتلی حکومت کے جمہوریت پر حملے جاری ہیں اور آج سینیٹ میں ایک کھلا حملہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جنھوں نے ووٹ بیچا پارٹی ان کو نہیں چھوڑیں گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن خاموش نہیں بیٹھے گی اور جدوجہد جاری رہے گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مصطفیٰ نواز نے تحریکِ عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’آج جو ہوا وہ تمام سینیٹروں کے لیے شرمندگی کی بات ہے۔ 14 ووٹوں کا کم ہونا انتہائی غیرمناسب بات ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہمارے چند ساتھیوں نے بہت قابل شرم کام کیا ہے۔ اب مناسب نہیں کہ میں اس ایوان کا حصہ رہوں اور میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اپنا استعفی پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو جمع کروا دوں گا۔‘‘

  • 13
  • 1
  •  
  •  
  • 0
  •  
  •  
  •  
  •  
    14
    Shares
Tags: Chairman SenateHasil BasinjoNo Confidence MotionSadiq Sanjrani
Previous Post

Ramz-e-Ishq Episode 3: Roshni’s Life Becomes More and More Uncertain

Next Post

Kashmir: a ticking time bomb

Next Post
Yasmeen Aftab Ali

Kashmir: a ticking time bomb

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent News

  • غلط فیصلے
  • An open letter to PM Imran Khan and followers
  • The Pawri has just begun

Category

  • Art and Culture
  • Economy
  • Feica's Cartoons
  • Food Reviews
  • Life and Style
  • Mobile Reviews
  • National
  • News
  • Opinion
  • Politics
  • Satire
  • Sports
  • Technology
  • Travel
  • Uncategorized
  • Videos
  • What's In
  • World
  • اردو کالم
  • About Us
  • Our Team
  • Contact Us

© 2021 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.

No Result
View All Result
  • Home
  • What’s In
  • National
  • Videos
  • Life and Style
  • Economy
  • Opinion
  • Technology
    • Mobile Reviews
  • Sports
  • Travel
  • اردو کالم
  • Satire

© 2021 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In