963 - 963Shares
لاہور: پاکستانی شیعہ اثناء عشریہ امامیہ نے مورخہ 6 جولائی 2019 کو مرکز ولایت امام بارگاہ قصرِ بتول ہنزہ بلاک علامہ اقبال ٹاؤن میں ہونے والے ملک گیر کنوینشن میں ایرانی سیاسی ولایت فقیہ سے اعلان لا تعلقی کر دیا۔
اس موقعہ پر ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔
مشترکہ اعلامیہ
6 جولائی2019
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ولایت علی ابن ابی طالب حصنی فمن دخل حصنی امن من عذابی۔
اشھدان لا الہ الا اللہ و اشھدان محمد الرسول اللہ و اشھدان علی امیر المومنین ولی اللہ و عترتہ المعصومین حجج اللہ۔
1۔ ھم پاکستان میں بسنے والے شیعہ اثنا عشریہ امامیہ ھیں۔ ھمارا ایمان کامل ھے کہ ” علی ولی اللہ” ھماری ھر عبادت کے لیے لازم و ملزوم ھے اور ولایت علی پر مطلق ایمان ھی ھماری پہچان ھے۔
2۔ ھماری عزاداری کا تعلق تعلیمات محمد و آل محمد صلواتہ اللہ علیہم اجمعین کے تحت فقراء کے نظام سے وابستہ ھے اور شعائر حسینی کے تحت عزاداری کا ھر اسلوب ھی ھماری عبادت ھے۔ ھم کسی ملک کے نظام حکومت کے تحت تشکیل پانے والی ولایت فقیہ سے وابستہ نہ ھیں اس لیے ھم اپنے ھی طریقوں پر عبادات عزاداری کریں گے۔
3۔ ھم پر دیگر الزامات کی طرح ایک الزام یہ بھی ھے کہ ھم پاکستان کے دیرینہ دوست ھمسایہ ملک ایران کے مخالف ھیں۔ ” لعنت اللہ علی الکاذبین”۔ ھم قطعا ایران کے مخالف نہیں ھیں اور نہ کبھی تھے۔ھم صرف شیعہ اثنا عشری امامی ھیں اور یہی ھماری پہچان ھے کیونکہ ھم 12 آئمہ طاھرین صلواتہ اللہ علیہم اجمعین کی ھی امامت کو مانتے ھیں اور ان 12 ھستیوں کے علاوہ کسی بھی غیر معصوم کو کسی بھی معنی میں امام / نائب امام کہنے، پکارنے، ماننے یا جاننے کو دین نہیں سمجھتے کیونکہ ھمارے عقیدے کی بنیاد پاک رسالت پناہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے خطبہ غدیر اور حدیث ثقلین پر ھے اس لیے ھمارا مطالبہ ھے کہ ھماری اس پہچان کو برقرار رکھا جائے۔

4۔ ھمارا مطالبہ ھے کہ محمد و آل محمد صلواتہ اللہ علیہم اجمعین کی شان میں جو گستاخیوں کے توھین آمیز سلسلے ھیں اور قرآن کی تفاسیر میں جہاں نسبت معصوم سے ھے کو غیر معصوم کے حق میں بیان کرنے پر شدید اور موثر نوٹس لیا جائے اور توھین رسول کے قانون کے تحت کاروائی کرتے ھوئے قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے۔
5۔ عزت و حرمت سادات ھمارے ایمان کا جزو لازم ھے۔ اس کے خلاف فتوی دینے والے ، اس فعل حرام کے مرتکب اور ان کے سہولت کاروں سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ھیں۔
6۔ ھم شیعہ اثنا عشری امامی دین محمد و آل محمد کے پیرو ولایت فقیہ و اجتہاد کو دین کا تضاد سمجھتے ھوئے مکمل طور پر رد کرتے ھیں۔

7۔ محکمہ زکوۃ کی طرح محکمہ خمس بھی قائم کیا جائے تا کہ کروڑوں روپے کی رقم جو ھر سال ملک سے باھر منتقل ھو جاتی ھے وہ پاکستان میں بسنے والے سادات کی فلاح و بہبود پر صَرف کی جا سکے۔
8۔ ھم نیشنل ایکشن پلان کی مکمل حمایت کرتے ھیں اور ھم مطالبہ کرتے ھیں کہ اس پلان کی روح کے پیش نظر تمام کالعدم جماعتوں کے ساتھ ساتھ ان کے عہدیداران پر بھی پابندی لگائی جائے تا کہ وہ کسی اور نام سے دوبارہ کام نہ کر سکیں اور اپنا نام بدل کر جو مذموم سرگرمیوں میں ملوث ھیں ان پر بھی پابندی لگائی جائے۔
9۔ ھم چونکہ کسی بھی پراکسی وار( Proxy war) کا حصہ نہیں ھیں، ھم اول آخر پاکستانی ھیں اور اپنے مولا علی صلواتہ اللہ علیہ کے فرمان کے مطابق ملک پاکستان کے لیے جان تک نذر کرنے کو تیار ھیں اس لیے ھمارا مطالبہ ھے کہ جو بھی فرد واحد، جماعت یا مدرسہ کسی دوسرے ملک کے ایجنڈے پر کام کر رھا ھو پر فی الفور مکمل پابندی عائد کی جائے۔
10۔ غیر ملکی امداد پر چلنے والے تمام دینی مدارس کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروایا جائے اور حکومتی تحویل میں لیا جائے۔

11۔ کالعدم جماعتوں کے نمائندگان کو تمام امن کمیٹیوں، صوبائی علماء بورڈ اور اسلامی نظریاتی کونسل سے نکالا جائے اور شیعہ اثنا عشری امامی نمائندگی ان کے حقیقی نمائندگان عزاداران و بانیان و علماء جو صرف 12 آئمہ طاھرین صلواتہ اللہ علیہم اجمعین کو ھی امام کہتے اور مانتے ھوں کے سپرد کی جائے۔
12۔ ھمارا مطالبہ ھے کہ ان سب مدارس اور تنظیموں پر پابندی عائد کی جائے جن کے عسکری ونگ ھوں یا ان کا تعلق کسی بھی عسکری تنظیم سے ھو۔
13۔ ھمارا مطالبہ ھے کہ حکومت اپنا اثرو رسوخ استعمال کرتے ھوئے جنت البقیع و جنت المعلیٰ کی تعمیر نو کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
14۔ بڑھتی ھوئی آبادی کے پیش نظر نئی قائم ھونے والی آبادیوں میں عزاداری پر کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔ ھمارا مطالبہ ھے کہ وھاں جو شیعہ اثنا عشری امامی/ محب اھل بیت عزاداری کروانا چاھے اسے تمام تر سہولیات فراھم کی جائیں۔

15۔ ایام عزا قریب آتے ھی ھر سال ذاکرین و خطباء پر ناروا پابندیاں لگا دی جاتی ھیں۔ ھمارا مطالبہ ھے کہ ایسی کوئی پابندی مستقبل میں نہ لگائی جائے۔
16۔ بانیان مجالس اور ماتمی جلوسوں کے لائیسنسداران پر ایف آئی آر درج کر کے ھراساں کرنے کی روش فی الفور ختم کی جائے۔
ھم مولا علی علیہ سلام کے شیعہ ھین اور ھمارے مولا کا فرمان ھے کہ جس مٹی پہ رھو اس سے وفاداری رھو پاکستان سے وفاداری ایمان کا حصہ ھے
963 - 963Shares