Surkhiyan
  • Home
  • What’s In
  • National
  • Videos
  • Life and Style
  • Economy
  • Opinion
  • Technology
    • Mobile Reviews
  • Sports
  • Travel
  • اردو کالم
  • Satire
No Result
View All Result
No Result
View All Result
Surkhiyan
No Result
View All Result
Home اردو کالم

آصفہ بھٹو کی سیاسی اننگ کا آغاز اور بدلتا سیاسی منظر نامہ

وہی شہید ذوالفقار علی بھٹو جیسا پراعتماد لہجہ۔شہید محترمہ بینظیر بھٹو جیسا جوش اورولولہ ۔شہید مرتضی بھٹو جیسی گن گرج۔پپپلز پارٹی کے 54 ویں یوم تاسیس پربھٹو خاندان پہ ڈھائے جانے والے ظلم و ستم کےباوجود ایک بار پھر سیاست کے میدان کارزار میں ایک نیا بھٹو آصفہ بھٹو کی صورت میں میدانِ عمل میں اتر آیا ہے

حسن نقوی by حسن نقوی
December 2, 2020
in اردو کالم
0 0
0
Hassan Naqvi

Hassan Naqvi

  • 28
  • 1
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
    29
    Shares

آصفہ بھٹو زرداری کی سیاسی اننگ کے آغاز کو اگر یہ کہا جاۓ کہ “وہ آئی دیکھا اور فتح کرلیا” تو غلط نہ ہوگا۔جس طرح انہوں نےپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے 30 نومبر کے سیاسی پاور شو میں کارکنوں کا خون گرمایا وہاں سےصحیح معنوں میںملتان سے روایتی مزاحمتی سیاست کا آغاز ہوگیا۔وہی شہید ذوالفقار علی بھٹو جیسا پراعتماد لہجہ۔شہید محترمہ بینظیر بھٹو جیسا جوش اورولولہ ۔شہید مرتضی بھٹو جیسی گن گرج۔پپپلز پارٹی کے 54 ویں یوم تاسیس پربھٹو خاندان پہ ڈھائے جانے والے ظلم و ستم کےباوجود ایک بار پھر سیاست کے میدان کارزار میں ایک نیا بھٹو آصفہ بھٹو کی صورت میں میدانِ عمل میں اتر آیا ہے۔

میرے مطابق پی ڈی ایم کے کامیاب پاور شو کا سب سے زیادہ کریڈٹ سابق وزیر اعظم مخدوم سید یوسف رضا گیلانی کو جاتا ہے کہ جنہوں نے وفاداری کا عملی مظاہرہ کرتے ہوۓ کمال کر دیا۔ ایک بیٹا جلسہ گاہ کارکنوں کے ساتھ پہنچ کر گرفتار ہوا تو دوسرے نےکمانڈسنبھال لی۔ دوسرا گرفتار ہوا تو تیسرا سامنے آ گیا۔

ملتان کے گھنٹہ گھر چوک پر حزب اختلاف کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئےپیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہمشیرہ اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نےکہا کہ آج عوام نے حکومت کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے اور اب سیلیکٹڈ حکومت کو جانا ہو گا۔

آصفہ بھٹو نے مزید کہا کہ ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے اور اگر ہمارے بھائیوں کو گرفتار کیا گیا تو پیپلز پارٹی کی ہر عورت اپنیگرفتاری دینے اور اس عمل میں جدوجہد کے لیے تیار ہے۔

جب آصفہ بھٹو اپنی تقریر کررہی تھیں تو جیالوں اور سیاسی قائدین کی آنکھیں اشکبار تھیں جو ان میں بےنظیر بھٹو شہید کی جھلک دیکھرہے تھے اور شائد مستقبل کی ایک کامیاب لیڈر بھی۔اس میں کوئی شک نہیں کے حالات نے بی بی شہید کی سب سے چھوٹیصاحبزادی آصفہ بھٹوزرداری کوایسے موڑ پر لا کھڑا کیا ہے کہ اب وہ چاہ کر بھی غیر سیاسی نہیں رہ سکتی جب باپ کبھی عدالت اورکبھی ہسپتال کے چکر لگا رہاہو اور پارٹی کا سربراہ بڑا بھائی بلاول بھٹو زرداری حکومت مخالف تحریک چلاتا کورونا وائرس کا شکار ہوجائےتو پھر پارٹی کا پرچم تھامے بے نظیر بھٹو کی لاڈلی بیٹی کو ہی کار زارِ سیاست میں آگے بڑھنا پڑا۔

آگرچہ 27 سالہ آصفہ بھٹو زرداری نے عملی پارلیمانی سیاست میں قدم نہیں رکھا مگر اس کی سیاسی فہم و بصیرت نے ابھی سے تجزیہکاروں کو حیران کر دیا ہے شاید اسی لیئے بلاول بھٹو کے بیمار ہونے کے بعد آصفہ بھٹو کو ملتان میں پیپلزپارٹی کے یومِ تاسیس کےموقع پر 30 نومبر کے روز پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کے لیئے چُنا گیا تھا یہ پہلا موقع تھا کہ سابق وزیرِاعظم بے نظیر بھٹو شہید کیبیٹی اور سابق وزیرِاعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نوازنے ایک ہی پلیٹ فارم سے جلسے سے خطاب کیا۔

ایک اور بھٹو آج ملتان سے اٹھ کر پاکستان کی سیاست کی راہنمائی کرنے کے لئے نکلا ہے جہاں ہر قدم پر خطرات ہی خطرات ہیں۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی سب سے چھوٹی بیٹی جن کو وہ پیار سے “Dynamite” کہا کرتی تھیں۔آصفہ بھٹو زرداری میں وہ ساریخصوصیات ہیں جن سے ان کی والدہ ایک عظیم رہنما بن گئیں۔ ایک نوجوان کی حیثیت سے وہ پاکستان میں صحت رضاکار بن گئیںجو ملک میں پولیو کے خاتمے کے لئے اقوام متحدہ کے سفیر کی حیثیت سے میدان میں کود پڑی جہاں پولیو جیسی بیماری سے تماموالدین بہت خوفزدہ تھے۔

اپنی ’پیاری والدہ‘ کی طرح ، آصفہ بھٹو میں بھی بھرپور قائدانہ صلاحیتیں موجود ہیں۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے سیاست میں کردارادا کرنے کے لئے بیٹوں کے بجائے بے نظیر بھٹو کا ساتھ دیا تھا جب وہ انھیں 1972 میں شملہ لے گے تھے، جہاں انہوں نے وزیراعظم اندرا گاندھی کے ساتھ شملہ معاہدے پر دستخط کیے تھے ، جس نے پاک بھارت خطے میں امن کو یقینی بنایا تھا۔ بلکل اسی طرح تقریباً نصف صدی کے بعد چھوٹی سی آصفہ بھی 1993 میں اپنی والدہ کے ساتھ رہی تھی جب وہ آصف زرداری کے ساتھواشنگٹن جانے والے ایک اہم مشن پر امریکہ گئی تھیں تاکہ کانگریس کو پاکستان کے جوہری پروگرام پر پابندیاں عائد کرنے کا سختخیال ترک کرنے پر راضی کریں۔وہ بے نظیر ہی تھیں جنہوں نے پاکستان کو پابندیوں سے اور وزیر اعظم نواز شریف کو امریکا کےوار سے بچایا۔ وہی تھیں جنھوں نے ’پاکستان کو طوفانوں اور آگ سے نکالا‘ جیسا کہ انڈیا ٹوڈے نے بیان کیا تھا۔

کسی کو آصفہ میں بے نظیر بھٹو کی جھلک نظر آتی ہے تو کوئی اسے پاکستان کی سیاست میں ایک نئے باب کا اضافہ قرار دے رہا ہےہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ بلاول بھٹو کے عملی سیاست میں قدم رکھنے سے بہت پہلے آصفہ کے والد سابق صدر آصف علی زردارینے بار بار اپنے بیٹے کی سیاست میں شمولیت اور آصفہ بھٹو کی قائدانہ صلاحیتوں کے بارے میں بات کی تھی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ جہاں ضرورت ہو وہاں آصفہ بھٹو پارٹی کے چیئرمین کی مدد کرتی رہی ہیں۔زرداری صاحب کی حالیہ بیماری اوران کی نقل و حرکت پر پابندی کے بعد ، جب بلاول بھٹو نے قریب قریب اپنے بلبوتےپر گلگت بلتستان انتخابات میں پی پی پی کیقیادت کرنے کا چیلنج قبول کیا۔

میرے لئے جس نے آصفہ بھٹو کو ایک چھوٹی عمر سے اور اب ایک پختہ بالغ عورت کی حیثیت سے ترقی کرتے ہوئے دیکھا ہے ،جوسمجھدار فیصلے کرتے ہوئے ، بہترین طرز عمل میں پی پی پی کارکنوں کو اپنے نانا اور ماں کی طرح آمریت سے انکار کے معاشرتی اورمعاشی و سیاسی عزم کی نئی بلندیوں پر اٹھنے کی ترغیب دیتی رہی۔

پاکستان کی ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ملتان کے جلسہ عام میں آصفہ بھٹو زرداری کی آمد ایک اور بھٹو کی سیاست میںباضابطہ آغاز کے طور پر یہ ایک اہم واقعہ بن گیا۔شاید یہی وجہ ہے تحریک انصاف کی قیادت میں بڑھتی ہوئی گھبراہٹ کی۔

آصفہ بھٹو زرداری وہ رہنما ہیں جو آنے والے برسوں میں پاکستان کی سیاست میں مرکزی کردار کے طور پہ ابھریں گی۔یہاں یہ امربھی قابل ذکر ہے کہ آئندہ انتخابات میں پنجاب کو فتح کرنے کا اہم ٹاسک بھی آصفہ بھٹو کے حصہ میں آ سکتا ہے


  • 28
  • 1
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
    29
    Shares
Tags: آصفہ بھٹو
Previous Post

Discovery of cave paintings in France

Next Post

To Moscow with love

Next Post
Wajid Shamsul Hasan

To Moscow with love

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent News

  • خلوص
  • FATF & Pakistan’s faulty action plan
  • سرگوشیاں: سرکاری ڈکیت۔۔۔۔؟

Category

  • Art and Culture
  • Economy
  • Feica's Cartoons
  • Food Reviews
  • Life and Style
  • Mobile Reviews
  • National
  • News
  • Opinion
  • Politics
  • Satire
  • Sports
  • Technology
  • Travel
  • Uncategorized
  • Videos
  • What's In
  • World
  • اردو کالم
  • About Us
  • Our Team
  • Contact Us

© 2021 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.

No Result
View All Result
  • Home
  • What’s In
  • National
  • Videos
  • Life and Style
  • Economy
  • Opinion
  • Technology
    • Mobile Reviews
  • Sports
  • Travel
  • اردو کالم
  • Satire

© 2021 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In