Surkhiyan
  • Home
  • What’s In
  • National
  • Videos
  • Life and Style
  • Economy
  • Opinion
  • Technology
    • Mobile Reviews
  • Sports
  • Travel
  • اردو کالم
  • Satire
No Result
View All Result
No Result
View All Result
Surkhiyan
No Result
View All Result
Home اردو کالم

بھٹوکی موت، ووٹ کی عزت تار تار اور احتساب دفن

البتہ کچھ مسلم لیگیوں کا اس تمام صورتحال کے باوجود  کہنا تھا کہ خواجہ آصف ٹولے کے لوگ کچھ بھی کہیں وہ عمران خان کی مخالفت ہر فورم پر جاری رکھیں گےاور مک مکا کے تاثر کو زاٸل کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ ووٹروں کو منہ انہوں نے دکھانا ہے۔ 

شفیق اعوان by شفیق اعوان
January 9, 2020
in اردو کالم
0 0
0
Shafiq Awan

Shafiq Awan

  • 13
  • 1
  •  
  •  
  • 0
  •  
  •  
  •  
  •  
    14
    Shares

بھٹوکی موت، ووٹ کی عزت تار تار اور احتساب دفن

شفیق اعوان
سرگوشیاں
قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کے پی ٹی آئی سے شیر شکر ہونے کے خاموش معاہدہ پر طرفین کے کرتا دھرتا بھی ابھی تک ورطہ حیرت میں ہیں ۔ پارلیمانی پارٹی میں اندھی تقلید کرنے والے منتخب اراکین دستیاب قیادت سے ایک ہی سوال تھا ” او ظالمو دسو تے سہی بنیا کی“ ہم نے حلقے کے ووٹروں کو کیا جواب دینا ہے ۔ووٹ کو عزت دو کے نعرے کا کیا بنے گا۔ سلیکٹڈ وزیر اعظم کی گردان کا کیا ہو گا ۔  این آر او نہیں دوں گا اور احتساب کے نعرہ کا تحفظ کیسے کریں گے۔ ایک سفید ریش پارلیمنٹیرین  کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اس ترمیم کے بعد تمام سیاسی جماعتیں کسی سیاسی قوت  کی بجاے منتشر ریوڑ  لگ رہی تھیں جن کی اپنی کوئی سوچ نہ تھی جو گڈریے کی ایک آواز پر اپنی سمت تعین کرتی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسٸلہ ترمیم سے نہ تھا اور پارلیمینٹرین کی اکثریت خطے کے عالمی حالات اور بھارتی دراندازیوں کے پیش نظر اس حق میں تھی کہ پاک فوج کی قیادت میں تسلسل قائم رہے۔ گلہ سیاستدانوں کے رویے سے تھا ان کے اب تک کے عوامی بیانیے سے تھا جو ایک سیٹی پر دھڑام سے نیچے آن گرا۔یہ سب کچھ کرنے  کا باعزت رستہ بھی تھا لیکن سب کچھ اتنے بھونڈے طریقے سے کیا گیا کہ کرنے والے بھی شرمندہ ہںں۔  حقیقت میں  پیپلز پارٹی نے بھٹو کو ماردیا،  نواز شریف نے ووٹ کی عزت لٹوا دی اور پی ٹی آئی کے احتساب کی موت ہو گٸی۔ اس جلد بازی میں تینوں سیاسی گروہوں کے ہاتھ میں کچھ نہیں آیا۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ مختلف بیانیہ رکھنے والے وزیر اعظم کو پارلیمنٹ 176 ووٹ سے منتخب کرتی ہے اور ایک ترمیم 315  ووٹوں سے پاس ہوتی ہے۔ سینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت ہے لیکن وہاں بھی سب اقلیت جیت گٸی۔  یہ معجزہ یا کچھ بھی ہو سکتا ہے لیکن جمہوریت کا حسن نہیں۔
واقف کاران حال بتاتے ہیں کہ اس خاموش معاہدے کے اثرات آہستہ آہستہ سامنے آئیں گے۔ متحدہ اپوزیشن اور حکومتی پارلیمانی اراکین کی یہ حیرت دو چند ہو جائے گی جب اس معاہدے کی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ جن کے مطابق پی ٹی آئی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور  متحدہ  اپوزیشن اس کے خلاف کسی قسم کی سنجیدہ  تحریک نہیں چلاے گی البتہ لفظی گولہ باری کی اجازت ہو گی۔ اپوزیشن کی سلیکٹڈ کی گردان ختم ہو جائے گی۔ پی ٹی أٸی بھی چور چور کا نعرہ نہیں لگاے گی۔  اسی معاہدے کی رو سے متحدہ اپوزیشن قانون سازی میں حکومت سے کچھ لو اور کچھ دو کے مطابق تعاون کرے گی جس میں نیب کے بھی پر کاٹ دیے جایں گے۔ نیب کی پکڑ سے مسلح افواج اور عدلیہ کے بعد بیوروکریسی بھی مقدس گائے ہو گی۔  صدر مملکت کی طرح وزیراعظم کو بھی استثنا حاصل ہو گا۔  چٕیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقری سمیت تمام متنازعہ معاملات خوش اصلوبی سے طے پا جایں گے۔ بدلے میں اپوزیشن کو ”شفاف انتخابات“ اور انتقام سے ہٹ کر سب کا احتساب ہو گا۔ جو نیب قوانین میں ترامیم کے بعد ویسے ہی بچھو سے کیچوا بن چکا ہو گا۔ حکومت بھی اپوزیشن پر ہاتھ ہولا رکھے گی۔ اور اتنی دیر میں2023  آجائے گا اور یہ سیاسی گروہ اک بارپھر نٸی  صف آرائی کے لیے عوام کو بے وقوف بنانے کے تیاریوں میں لگ جائیں گے۔ مختصر یہ کہ آئندہ انتخابات پر سب پرانی تنخواہ پر کام کریں گے۔ البتہ احتساب کا سپر سانک چھکڑے میں بدل جائےگا۔  مسلم لیگ کے وہ اراکین جو اس معاملے میں پیش پیش تھے کھسیانی ہنسی کے ساتھ کہتے ہیں اس کے باوجود ہم اپوزیشن کریں گے لیکن کس طرح۔ جبکہ نیب قوانین کا ڈنک نکالنے سمیت کٸی دیگر معاملات پر بھی وہ حکومت سے تعاون کہ کہہ چکے ہیں۔
البتہ کچھ مسلم لیگیوں کا اس تمام صورتحال کے باوجود  کہنا تھا کہ خواجہ آصف ٹولے کے لوگ کچھ بھی کہیں وہ عمران خان کی مخالفت ہر فورم پر جاری رکھیں گےاور مک مکا کے تاثر کو زاٸل کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ ووٹروں کو منہ انہوں نے دکھانا ہے۔ 
اپنی اپنی پارلیمانی پارٹیوں میں تمام منتخب اراکین نے اپنی قیادت سے ادھرادھر سے سنی سرگوشیوں کے متعلق بے شمار سوالات کیے جنہیں بہتر  مستقبل کی چوسنی دے کر خاموش کروا دیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے تو اپنی پارلیمانی پارٹی  کو  جواب دیا تھا وقت آنے پر أپ کو اس کے فوائد کا پتہ چلے گا۔ بلاول بھٹو نے یہ کہہ کر جان چھڑالی کہ ہماری عددی اکثریت اتنی نہ تھی کہ مزاحمت کرتے خاص طور پر جب مسلم لیگ نواز نے غیر مشروط حمایت کا اعلان کر دیا۔
مسلم لیگ نواز کا حال البتہ مختلف تھا پارلیمانی پارٹی کا کوٸی بھی رکن خواجہ آصف اینڈ کمپنی کی بات ماننے کو تیار نہ تھا۔ کیونکہ ان کا ایک ہی بیان تھا کہ سب کچھ میاں نواز شریف کی رضامندی سے ہو رہا ہے۔ جب انہوں نے کہا کہ اتنےبڑے یو ٹرن کو وہ نہیں مانتے اور یہ کہ میاں شہباز شرہف کا یہ بیانیہ ہو سکتا ہے لیکن نواز شریف کا نہیں۔ ان اراکین پارلیمنٹ کا ایک ہی سوال تھا کہ ہم اپنے حلقوں میں جا کر عوام کو کیسے مطمٸن کریں گے اور وہ ہم پر یقین کیونکر کریں گے خواجہ آصف پہلے ہی مسلم لیگ سے زیادہ کچھ اداروں سے وفاداری کے حوالے سے پارٹی میں ہدف تنقید بنے ہوے تھے۔ خواجہ آصف کی یہ بات بھی کوٸی ماننے کو تیار نہ تھا کہ عمران خان کی حکومت چند ماہ کی مہمان ہے۔  مسلم لیگی اراکین کا کہنا تھا کہ صورتحال کو سنبھالنے کے لییے ممبران سے حلف لے کر میاں نواز شریف کا ایک موباٸل فون پر ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام سنایا گیا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ اس سارے عمل کو ان کی حمایت حأصل ہے فی الحال آپ لوگ اس بل کے حق میں ووٹ دے دیں اس پر تفصیلی بات اور تمام سوالوں کے جوابات بعد میں دیے جاں گے۔ البتہ کچھ اراکین نے اس ویڈیو بیان کی تردید کی اور کہا کہ ہو سکتا ہے کچھ سلیکٹڈ لوگوں کو یہ ویڈیو دکھاٸی گٸی ہو۔ کچھ ممبران نے کہا کہ وہ حلف کے پابند ہیں لیکن جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ سب کچھ اچانک کیسے ممکن ہوا کوٸی لاجک کوٸی وجہ بتاٸی گٸی تو جواباً سب نے لبوں پر انگلی رکھ لی اور کہا کہ ضروری نہیں ہر سوال کا جواب ہو۔ ہم نے قیادت کے حکم کی تعمیل کی ہے خواجہ آصف اینڈ کمپنی کی کوٸی حیثیت نہیں۔ خاص طور پر جب میاں نواز شریف اور مریم نواز بھی خاموش تھیں۔  جب تک ہمیں یقین نہیں ہو گیا کہ یہ میاں صاحب کا حکم ہے تب ہی ہمیں تسلی ہوٸی اور بل کے حق میں ووٹ دیا۔ ہمیں نہ کسی کی توسیع سے مسئلہ تھا اور نہ اپنی طاقت دکھانا تھی ۔قیادت کے حکم پر لبیک ہے لیکن ہم یہ سب قیادت کہ منہ سے سنناچاہتے تھے نہ کہ طفیلیوں سے۔ خاص طور پر جب نواز شریف کا خواجہ آصف کے نام خط بھی منظر عام پر آگیا جس سے خواجہ صاحب نے لاعلمی کا اظہار کیا۔
مریم نواز کا گلا تھا کہ انہیں بھی تمام صورتحال سے بے خبر رکھا گیا۔ انہوں نے چچا شہباز شریف اور خواجہ آصف ٹولے پر اپنے والد نواز شریف کو غلط بریفنگ دے کر ایسے فیصلے لینے کروانے پر مجبور کرنے کی بات کی۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ شاہد خاقان عباسی اور پرویز رشید سمیت چند ممبران نے ہی اپنا باقائدہ احتجاج ریکارڈ کروایا۔
پی ٹی آئی کے ایک سرکردہ لیڈر نے اپوزیشن سے کسی معاہدے سے لاعلمی کا اظہار کیا لیکن کہا کہ ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ جب پوچھا گیا یہ سب کیسے ممکن ہوا اور أٸندہ کے بارے میں جو سنا جا رہا ہے اس کے بارے میں کیا موقف ہے تو ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے سیاسی جماعتیں بالغ ہو گٸی ہیں۔ جب گارنٹر کا پوچھا گیا تو کہنے لگے اگر کوٸی ضامن ہے تو پاکستان اور عوام کا خیر خواہ ہی ہو گا۔
قارٸین کی طرح ہم بھی اس صورتحال کو ہضم کرنا مشکل ہے اور نہ ہی یہ مبینہ معاہدہ تحریری شکل میں ہے یا کم ازکم اب تک میڈیا کی نظروں سے اوجھل ہے۔  لیکن دیوار پر لکھے ہوئے کا کون انکاری ہو سکتا ہے۔ سو انتظار کیجیے سیاسی استحکام کے نام پر مزید معجزوں کا۔
انتباہ
اس تحریر میں تجزیہ کار/کالم نگار نے جو باتیں لکھی ہیں وہ مکمل طور پر ان کی ذاتی رائے ہے۔سرخیاں کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

  • 13
  • 1
  •  
  •  
  • 0
  •  
  •  
  •  
  •  
    14
    Shares
Tags: خواجہ آصفعمران خانمریم نوازمعاہدہمک مکاووٹ کو عزت دو
Previous Post

What Part Should Your Friends Be Playing In Your Marriage?

Next Post

Taha Hussain releases his second song, BEWAFA

Next Post
Taha Hussain releases his second song, BEWAFA

Taha Hussain releases his second song, BEWAFA

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent News

  • مسیحا
  • The government has no choice but to lead Pakistan’s digital transformation: Chairperson STZA
  • FATF & Pakistan’s Progress

Category

  • Art and Culture
  • Economy
  • Feica's Cartoons
  • Food Reviews
  • Life and Style
  • Mobile Reviews
  • National
  • News
  • Opinion
  • Politics
  • Satire
  • Sports
  • Technology
  • Travel
  • Uncategorized
  • Videos
  • What's In
  • World
  • اردو کالم
  • About Us
  • Our Team
  • Contact Us

© 2021 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.

No Result
View All Result
  • Home
  • What’s In
  • National
  • Videos
  • Life and Style
  • Economy
  • Opinion
  • Technology
    • Mobile Reviews
  • Sports
  • Travel
  • اردو کالم
  • Satire

© 2021 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In