Surkhiyan
  • Home
  • What’s In
  • National
  • Videos
  • Life and Style
  • Economy
  • Opinion
  • Technology
    • Mobile Reviews
  • Sports
  • Travel
  • اردو کالم
  • Satire
No Result
View All Result
No Result
View All Result
Surkhiyan
No Result
View All Result
Home What's In

مسلم لیگ نواز کی ایک اور ڈیل

اس ڈیل کا بنیادی نکتہ شریف فیملی کا اہم قومی معاملات سے صرف نظر کرنا ، زبان بندی ،  اسٹیبلشمنٹ پر تنقید نہ کرنااور  تمام ”قومی“ معاملات پر اسٹیبلشمنٹ سے تعاون شامل ہے۔ مسلم لیگی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ ان رعایتوں کے علاوہ انہیں آٸندہ انتخابات کے شفاف انعقاد  کی بھی یقین دہانی کرواٸی گٸی ہے۔ اس کے علاوہ نواز شریف سمیت مسلم لیگ نواز کے قاٸدین کے زیر سماعت مقدمات پر بھی  ”انصاف“ کی یقین دہانی بھی کرواٸی گٸی ہے۔ 

شفیق اعوان by شفیق اعوان
January 5, 2020
in What's In, اردو کالم
0 0
0
Shafiq Awan

Shafiq Awan

  • 20
  • 3
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
    23
    Shares

شفیق اعوان
سرگوشیاں
مسلم لیگ نواز کی اہم قومی معاملات پر پی ٹی آئی  اور اہم عسکری اداروں سے اچانک  ہم آہنگی  اصل میں شریف فیملی اور اسٹیبلشمنٹ میں ایک خاموش ڈیل کا نتیجہ ہے ۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اس ڈیل میں حکومت کا کوٸی کردار یا حصہ نہیں اور اس سلسلہ میں پی ٹی آئی کا یہ دعوی درست ہے کہ وہ کسی ڈیل کا حصہ نہیں۔ اس ڈیل میں مقامی کرداروں میں بھی وہی ادارے پیش پیش ہوتے ہیں جن کا یہ طرہ امتیاز رہا ہے۔ یہ ڈیل براہ راست شریف فیملی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ہوٸی غیر ملکی ضامنوں کے علاوہ کوٸی مقامی عنصر  شامل نہ تھا۔ اس ڈیل کی مکمل تفصیلات اور جزیات وقت کے ساتھ ساتھ سامنے آئیں گی البتہ اس ڈیل کے متاثرین میں پیپلز پارٹی سمیت متحدہ اپوزیشن کے علاوہ  خود پی ٹی آئی بھی ہو گی کیونکہ اس سے اس کے احتساب کے بیانیے کو شدید دھچکا لگے گا ۔ اور اس کے واحد مستفید کے بارے میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے۔
اس ڈیل کے بیرونی کرداروں اور ضامنوں  میں قطر، سعودی عرب، عرب امارات اور ترکی نے اہم کردار ادا کیا۔ اس بار چین بھی سی پیک کے حوالے سے فکرمند تھا اور اس کا بھی اس ڈیل میں  یہی عندیہ تھا کہ پاکستان میں اندرونی خلفشار کو کم سے کم کر کے سیاسی استحکام پیدا کیا جائے تا کہ سی پیک سمیت تمام امور میں اندرونی رکاوٹ نہ آئے۔
اس ڈیل کے نتیجہ شریف خاندان بشمول نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ  کی بتدریج ضمانتوں پر رہاٸی اور بیرون ملک روانگی شامل تھی۔  اس کے علاوہ مسلم لیگ نواز کے دیگر  اسیران بشمول شاہدخاقان عباسی، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق سمیت سب کو ریلیف ملے گا۔ 15 کلو منشیات کے مقدمے میں ضمانت کی ماضی میں مثال بہت کم ہے۔ لیکن رانا ثناء  کو اس مشکوک مقدمے میں ضمانت بھی اسی ڈیل کا حصہ ہے۔
اس ڈیل کا بنیادی نکتہ شریف فیملی کا اہم قومی معاملات سے صرف نظر کرنا ، زبان بندی ،  اسٹیبلشمنٹ پر تنقید
نہ کرنااور  تمام ”قومی“ معاملات پر اسٹیبلشمنٹ سے تعاون شامل ہے۔ مسلم لیگی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ ان رعایتوں کے علاوہ انہیں آٸندہ انتخابات کے شفاف انعقاد  کی بھی یقین دہانی کرواٸی گٸی ہے۔ اس کے علاوہ نواز شریف سمیت مسلم لیگ نواز کے قاٸدین کے زیر سماعت مقدمات پر بھی  ”انصاف“ کی یقین دہانی بھی کرواٸی گٸی ہے۔
اس ڈیل میں شہباز شریف نے مرکزی کردار ادا کیا اور رازداری کے سبب کسی دوسرے مسلم لیگی کو اس کی ہوا بھی نہیں لگنے دی۔ خواجہ آصف کو تمام تر معاملات طے ہونے کے بعد خواجہ آصف کو بطور فرنٹ مین استعمال کیا گیا۔ شریف فیملی سے قریب ایک اہم مسلم لیگی نے بتایا کہ ابتدا میں لندن میں احسن اقبال کو یہ معاملات ہینڈل کرنے کو کہا گیا لیکن انہوں نے معزرت کر لی اور کہا کہ یہ مسلم لیگ کی مستقبل کی سیاست کے لیے تباہ کن ہو گا۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ احسن اقبال نےمتحدہ اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لینے کو کہا۔ لیکن خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارا سب کچھ سٹیک پر ہے ہم اس کریڈٹ میں کسی کو حصہ نہیں دے سکتے۔  اس مسلم لیگی کا دعوی تھا کہ جس کے بعد خواجہ آصف کو چنا گیا١ور خواجہ آصف کی آسانی کے لیے احسن اقبال کو وقتی طور پر منظر سے ہٹا دیا گیا۔ ایک اور مسلم لیگی نے انکشاف کیا کہ پارٹی اجلاس میں جب خواجہ آصف نے غیر مشروط حمایت کی بات کی تو ایک سنیئر رکن نے ان کو یاد دلایا کہ ماضی میں انہوں نے پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ  سے ڈیل کرنے کا الزام لگایا تھا اور چند دن پہلے پارلیمنٹ میں انہوں نے پی ٹی آٸی کی کسی ترمیم کا حصہ نہ بننے کا کہا تھا أج خود یہ رکر دکھایا یہ کرشمہ کیسے ہوأ۔ اس پر خواجہ آصف غصے میں أ گٸے اور کہا کہ وہ یہ سب کچھ نواز شریف کی ہدایت پر کر رہے ہیں۔  اس وضاحت کے باوجود مسلم لیگی اراکین خواجہ آصف کی بات ماننے کو تیار نہ تھے اور ان کا اسرار تھا کہ قیادت خود انہیں اعتماد میں لے۔
اس میں کوٸی شک نہیں  کہ مسلم لیگ کے خواجہ آصف  نے پی ٹی آئی سے بھی چند قدم أگے بڑھ کر جلدبازی میں مجوزہ أٸینی ترمیم کی بلا مشروط حمایت کر کے پی ٹی آئی اور متحدہ اہوزیشن کو بھی ورطہ میں ڈال دیا۔ مسلم لیگی زرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف نے لفظ ”غیر مشروط“  ان کی اپنی اختراع تھی جس کا قیادت نے بھی نوٹس لیا۔ قیادت نے اس سلسلے میں تمام پارلیمانی روایات اور ضوابط کے مطابق کرنے کو کہا تھا اور خواجہ آصف کی طرف سے جلد بازی کے بعد میاں نواز شریف نے خواجہ أصف کو أٸینی ترامیم کے حوالے سے  اپنی ترجیحات اور تحفظات کے حوالے سے خط بھی لکھ دیا۔لیکن خواجہ آصف نے اس خط سے لاعلمی کا اظہار کر دیا۔
البتہ اس کھیل میں بلاول بھٹو ایک جمہوریت پسند لیڈر کے طور پر سامنے آئے۔ انہوں نے پارلیمانی اپوزیشن میں عددی اقلیت ہونے کے باوجود بھی آرمی چیف کے حوالے سے ترامیم کو پارلیمان کے مجوزہ طریقوں کے مطابق کرنے کو کہا اور بلا آخر حکومت کو ان کے سامنے  گھٹنے ٹیکنے پڑے۔ جس سے خواجہ آصف کی ” غیر مشروط“ حمایت کی وجہ سے پارلیمانی جمہوری نظام کے منہ پر لگی کالک دھلنے میں کسی  حد تک مدد ملے گی۔
پیپلز پارٹی کو بھی مسلم لیگ ن سے کی گٸی  ڈیل کے پیش نظر رعایتیں دی گئیں لیکن ان کو رعاتیں دینا ایک مجبوری تھی۔ دوسری طرف مسلم لیگ نواز اسٹیبشمنٹ کے سامنے پہلی ہی گھٹنے ٹیک چکی تھی اور اب دونوں جماعتوں میں دوڑ اس بات کی تھی کہ کون زیادہ وفاداری کا اظہار کرتا ہے اور اس دوڑ میں مسلم لیگ نواز نے پیپلز پارٹی کو بہت پیچھے چھوڑ دیا۔
اب سوال یہ ہے کہ مسلم لیگ نواز اس سلسلے میں خود پر ہونے والی تنقید کا سامنا کیسے کرے گی۔ نواز شریف کے ووٹ کو عزت دو کے نعرے کی مسلم لیگ نواز نے جو مٹی پلید کی ہے اس کے اثرات کیا ہوں گے یہ تو آنے والا وقت ہی بتاے گا۔ اور انتخابات اس کا بہترین پیمانہ ہے۔
انتباہ
اس تحریر میں تجزیہ کار/کالم نگار نے جو باتیں لکھی ہیں وہ مکمل طور پر ان کی ذاتی رائے ہے۔سرخیاں کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

  • 20
  • 3
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
  •  
    23
    Shares
Tags: اسٹیبلشمنٹخواجہ سعد رفیقڈیلشہباز شریفمسلم لیگ نوازنواز شریف
Previous Post

نظامِ عدل میں اصلاحات

Next Post

Article 19A & accountability

Next Post
“Secrecy” of tax declarations

Article 19A & accountability

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent News

  • FATF: Pakistan’s tough test in June 2021
  • مسیحا
  • The government has no choice but to lead Pakistan’s digital transformation: Chairperson STZA

Category

  • Art and Culture
  • Economy
  • Feica's Cartoons
  • Food Reviews
  • Life and Style
  • Mobile Reviews
  • National
  • News
  • Opinion
  • Politics
  • Satire
  • Sports
  • Technology
  • Travel
  • Uncategorized
  • Videos
  • What's In
  • World
  • اردو کالم
  • About Us
  • Our Team
  • Contact Us

© 2021 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.

No Result
View All Result
  • Home
  • What’s In
  • National
  • Videos
  • Life and Style
  • Economy
  • Opinion
  • Technology
    • Mobile Reviews
  • Sports
  • Travel
  • اردو کالم
  • Satire

© 2021 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In